بین الاقوامیتازہ ترین

ایک "جامع” معاہدے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، حماس

امیر قطر تمیم بن حمد الثانی نے ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ اسرائیل نے رواں سال جنوری میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔ اسی رات فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کی بندش نے غزہ میں 2.1 ملین سے زائد افراد کو دوبارہ محصور کر دیا ہے، جو بھوک اور فوجی حملوں کا شکار ہیں۔ اسی روز غزہ کی پٹی میں انسانی امداد سے وابستہ 12 بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان نے مشترکہ طور پر غزہ میں موجودہ سنگین انسانی بحران کا انتباہ جاری کیا اور اسرائیل سے ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

ادھر فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سینئر عہدیدار خلیل حیا نے 17 تاریخ کو ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ حماس ایک "جامع” معاہدے تک پہنچنے کے لئے فوری طور پر مذاکرات شروع کرنے کے لئے تیار ہے۔ حیا نے کہا کہ "جامع” معاہدے میں حماس کی جانب سے تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کے عوام کے خلاف جنگ کا مکمل خاتمہ، غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا مکمل انخلا، غزہ کی تعمیر نو کا آغاز اور متفقہ تعداد میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔ حیا کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کی کابینہ "جزوی” معاہدے کی آڑ میں غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker