بین الاقوامی

یورپی یونین کے خصوصی سربراہی اجلاس نے "دوبارہ مسلح یورپ” منصوبے کی منظوری دیدی

یورپی یونین نے برسلز میں ایک خصوصی سربراہی اجلاس منعقد کیا جس میں یوکرین کیلئے مزید حمایت کے معاہدے پر اتفاق کیا گیا۔ اس فیصلے کو 27 رکن ممالک میں سے 26 کی حمایت حاصل ہوئی، جبکہ ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے اس معاہدے میں شامل ہونے سے انکار کر دیا۔ اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں ظاہر کیا گیا کہ یورپی کونسل نے یورپی کمیشن کی چیئرمین اروسلا وان ڈیر لیین کے پیش کردہ "دوبارہ مسلح یورپ” کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ اعلامیے کے مطابق، یورپی یونین اپنی مجموعی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرے گی، اسٹریٹجیک انحصار کو کم کرے گی، اہم صلاحیتوں کے فرق کو دور کرے گی، اور اس کے مطابق پورپی یونین میں دفاعی ٹیکنالوجی اور صنعتی بنیادوں کو مستحکم کرے گی تاکہ ضروری سازوسامان کی بہتر فراہمی ممکن ہو سکے۔ وان ڈیر لیین نے 4 مارچ کو "دوبارہ مسلح یورپ” کا منصوبہ پیش کیا تھا جس کے تحت 80 ارب یورو مختص کر کے "ایک محفوظ اور لچکدار یورپ” تعمیر کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
اسی دن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ نیٹو ممالک اب بھی کافی ادائیگیاں نہیں کر رہےہیں۔ اگر نیٹو ممالک "ادائیگی نہ کریں” تو امریکہ "دفاع نہیں کرے گا”۔ ٹرمپ نے اس سے قبل دھمکی دی تھی کہ اگر امریکی اتحادیوں کے دفاعی اخراجات "معیار پر پورا نہ اتریں” تو امریکہ کا نیٹوسے نکلنا "بالکل ممکن” ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker