
لندن: یورپی یونین ، یوکرین اور کینیڈا کے رہنماؤں سمیت یورپی ممالک نے یوکرین کے بحران اور یورپی دفاعی امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے لندن میں ایک سربراہی اجلاس منعقد کیا۔
برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر نے سربراہی اجلاس کے بعد یوکرین کی حمایت کے لئے چار اقدامات کا اعلان کیا۔ جن میں شامل ہیں : یوکرین کو فوجی امداد کی فراہمی جاری رکھی جائے اور روس پر اقتصادی دباؤ ڈالا جائے، دیرپا امن کے حصول کو یوکرین کی خودمختاری اور سلامتی کو یقینی بنانا ضروری ہے ، اور اس عمل میں یوکرین کی شرکت لازم ہے۔امن معاہدے تک پہنچنے کے بعد مستقبل میں سلامتی کے کسی بھی ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لئے یوکرین کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنایا جائے گا۔ یوکرین میں امن معاہدے کا دفاع کرنے اور امن کی ضمانت دینے کے لئے ایک اتحاد تشکیل دیا جائے۔ اسٹارمر نے کہا کہ اجلاس کے شرکائ نے اتفاق کیا کہ برطانیہ، فرانس اور دیگر ممالک کے ساتھ ملکر جنگ بندی کا منصوبہ تیار کیا جائے اور امریکہ کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کیا جائے اور اسے آگے بڑھایا جائے۔
اسی روز روسی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ نے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی روسی میڈیا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو کی ویڈیو شائع کی۔ لاوروف نے انٹرویو میں کہا کہ امریکہ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ روس یوکرین تنازع کو ختم کرنا چاہتا ہے لیکن کچھ یورپی ممالک جنگ کی شکل میں "تہوار جاری رکھنا” چاہتے ہیں، جو امن کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ اس خیال کے بارے میں کہ کچھ یورپی ممالک یوکرین میں امن فوج بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں ، لاوروف نے کہا کہ یوکرین میں یورپی امن دستوں کی موجودگی کا مطلب ہے کہ یوکرین کے بحران کی جڑیں ختم نہیں ہوں گی۔