
پیرس: فرانس، جرمنی، برطانیہ، اٹلی، پولینڈ اور دیگر ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ یورپی کونسل کے صدر انتونیو لوئس سانتوس دا کوسٹا، یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین اور نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹ نے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں یوکرین کی صورتحال اور یورپی اجتماعی سلامتی جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے بعد ارسولا وان ڈیر لیین نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ امن یوکرین کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے اور مضبوط حفاظتی ضمانتیں فراہم کرنے پر مبنی ہونا چاہیے۔ یورپ یوکرین کو فوجی مدد فراہم کرے اور یورپی دفاع کو مضبوط بنایا جائے۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹ نے اجلاس کے بعد کہا کہ یورپ یوکرین کو سکیورٹی کی ضمانت فراہم کرنے کی خاطر پہل کرنے کے لیے تیار ہے۔ فرانسیسی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم کیر اسٹارمر نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر برطانیہ زمینی فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے جبکہ جرمنی اور سپین مخالف ہیں۔
روسی وزیر خارجہ لاوروف نے 17 تاریخ کو کہا کہ وہ سعودی دارالحکومت ریاض جائیں گے اور 18 تاریخ کو امریکی نمائندوں سے بات چیت کریں گے۔ امریکہ اور روس کی بات چیت کے امکان نے یورپ کو اس تشویش میں مبتلا کر دیا ہے کہ اسے یوکرینی امن عمل سے خارج کر دیا جائے گا۔