
اقوام متحدہ کی پریس کانفرنس میں، امریکی صدر ٹرمپ کے پیش کردہ منصوبے کے حوالے سے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ "جبری نقل مکانی کا کوئی بھی عمل نسل مٹانے کے مترادف ہے۔یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے 4 فروری کو کہا تھا کہ امریکہ غزہ کی پٹی کو کرے گا ، "اپنی ملکیت” لے گا، اور پھر وہاں اقتصادی ترقی کرے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس وقت غزہ کی پٹی میں مقیم فلسطینیوں کو دوسرے ممالک میں منتقل کیا جانا چاہیے۔
غزہ کی پٹی کے حوالے سے ٹرمپ کے ان ریمارکس نے مغربی کنارے سمیت دیگر مقامات پر فلسطینیوں میں شدید مخالفت کو جنم دیا ہے۔ مغربی کنارے کے کچھ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگوں نے ایک سال سے زیادہ جنگ کے دوران بھی غزہ کی پٹی نہیں چھوڑی اس لئے ٹرمپ کا غزہ پر "قبضہ” کرنے کا منصوبہ ناکام ہی ہو گا ۔ اردن میں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کا بھی یہ کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینیوں کو خود کرنا ہے ، ٹرمپ کو اس میں مداخلت کا کوئی حق نہیں اور اس حوالے سے ان کے ریمارکس ناقابل قبول ہیں۔