واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے ایریزونا میں ایک تقریر میں کہا کہ وہ ایک مدت تک ٹک ٹاک کے امریکہ میں آپریشنز جاری رکھنےپر اتفاق کرتے ہیں۔ امریکی مارکیٹ سے ٹک ٹاک کے انخلا کے خلاف یہ ٹرمپ کے اب تک کے سب سے مضبوط اشاروں میں سے ایک ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ ان کی صدارتی مہم کے دوران ٹک ٹاک پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز کو اربوں بار دیکھا گیا۔
امریکی سپریم کورٹ نے اعلان کیا تھا کہ وہ ٹک ٹاک کے امریکہ میں آپریشنز جاری رکھنے پر پابندی کے بل کو دوبارہ دیکھے گی ۔رپورٹس کے مطابق، امریکی سپریم کورٹ 10 جنوری 2025کو اس کیس کو دوبارہ دیکھے گی اور 19 جنوری کو قانون کے نافذ ہونے سے پہلے اس معاملے پر فیصلہ دینے کی اجازت دے گی۔اس بل کے تحت ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کو ٹک ٹاک کو فروخت کرنا ہے ورنہ ٹک ٹاک کو امریکہ میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم بائٹ ڈانس نے واضح کیاہے کہ وہ ٹک ٹاک کے کاروبار کو فروخت نہیں کرے گی ۔
مقامی وقت کے مطابق 16 دسمبر کو ٹک ٹاک نے امریکی سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس پلیٹ فارم کے خلاف امریکی حکومت کے جبری فروخت کے حکم نامے کو عارضی طور پر روک دے ۔ ٹک ٹاک نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جبری فروخت کا آرڈر نہ روکا گیا تو ایک ماہ میں ٹک ٹاک پر چھوٹے کاروباروں کو ایک ارب ڈالر سے زائد اور تخلیق کاروں کو تقریبا 300 ملین ڈالر کا نقصان ہو گا۔