بیجنگ:چین کی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں آنے والے دنو ں میں چین میں امریکی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کے لیے ” ایکسپینڈڈ ٹیکنالوجی انوسمنٹ رسٹرکشنز ایکٹ ” کے حصے کے طور پر امریکی کانگریس میں ہونے والی ووٹنگ کے حوالے سوال کیا گیا جس میں چین کی قومی سلامتی کے خدشات سے متعلق دفعات شامل ہیں ۔
بدھ کے روز چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جئین نے کہا کہ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون اور باہمی مفادات کے تعاون کے نتائج دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے تصور کو عام کرنے اور سیاسی مقاصد کے لیے عام اقتصادی اور تجارتی تبادلے میں مصنوعی طور پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کا عمل مارکیٹ کی معیشت کی منصفانہ مسابقت اور آزاد تجارت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے جن کی امریکہ نے ہمیشہ وکالت کی ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ عمل نہ صرف عالمی پیداوار اور سپلائی چین کے استحکام میں خلل ڈالتا ہے بلکہ یہ کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ۔
لین جئین نے کہا کہ چین متعلقہ امریکی سیاست دانوں پر زور دیتا ہے کہ وہ اقتصادی اور تجارتی مسائل پر سیاست کرنے اور انہیں ہتھیار بنانے سے باز رہیں اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے لیے سازگار ضروری حالات پیدا کریں۔