بیجنگ() سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری اور صدر مملکت شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں روس کی یونائیٹڈ رشیا پارٹی کے چیئرمین دمتری میدویدیف سے ملاقات کی۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ 75 سال قبل چین اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک نے ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات اور ہمسایہ بڑے ممالک کے تعلقات کی مثال قائم کی ہے۔ چین روس کے ساتھ مل کر ترقیاتی حکمت عملی کی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، دوطرفہ تعاون میں محرک قوت سے فائدہ اٹھانے اور دونوں ممالک اور عوام کو فائدہ پہنچانے کے لئے تیار ہے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ یوکرین کے بحران کے معاملے پر چین نے بارہا تین اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ ” جنگ کے میدان سے باہر کوئی پھیلاؤ نہ ہو، جنگ میں اضافہ نہ ہو، اور تمام فریقوں کو آگ میں نہ جھونکا جائے "،تاکہ صورتحال کی کشیدگی کو جلد از جلد کم کیا جائے ۔ چین اپنے مستقل موقف پر قائم رہے گا اور بحران کے سیاسی تصفیے کے لئے سازگار حالات پیدا کرنے کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
میدویدیف نے صدر شی جن پھنگ کو صدر پیوٹن کا دستخط شدہ ایک خط پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ اور روس اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر دوبارہ چین کا دورہ کرنے پر خوش ہیں۔روس اور چین کے درمیان موجودہ اعلیٰ سطحی تعاون صدر پیوٹن اور صدر شی جن پھنگ کی مشترکہ قیادت اور تعلقات کے فروغ کا نتیجہ ہے۔ روس دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے پر سختی سے عمل درآمد کرے گا اور اسٹریٹجک کوآرڈینیشن کو آگے بڑھائے گا۔ روسی فریق نے یوکرین کے بحران پر چین کے موقف پر مثبت بات کی، چین، برازیل اور دیگر ممالک کی طرف سے پیش کردہ "فرینڈز آف پیس” گروپ کی تجویز پر توجہ دی، اور یوکرین بحران کے سیاسی تصفیے کو فعال طور پر فروغ دینے کے لئے تیار ہے.