بین الاقوامی

چینی مین لینڈ نے تشدد کے حامی "تائیوان کی آزادی” کے علیحدگی پسندوں کو سخت سزا سنادی

بیجنگ (شِنہوا) چین کی ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر نے "تائیوان کی آزادی” کے دو علیحدگی پسندوں اور ان کے حامی ایک ادارے کو سزائیں دینے کا اعلان کیا ہے۔
سزائیں پانے والوں پر پرُتشدد علیحدگی پسندوں کو تربیت دینے اور آبنائے تائیوان میں پُرتشدد تنازعات کی حمایت کرنے کا الزام ہے۔
ریاستی کونسل کے تائیوان اموردفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے پیر کے روز کہا کہ تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) حکام اور بیرونی قوتوں کی پشت پناہی سے کوما اکیڈمی نے تربیت اور بیرونی سرگرمیوں کی آڑ میں پُرتشدد "تائیوان کی آزادی” کو کھلے عام فروغ دیا ۔ اکیڈمی فعال طریقے سے علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہے اور یہ "تائیوان کی آزادی” کے حامیوں کا واضح گڑھ بن چکی ہے۔
اکیڈمی کے سربراہ شین پاؤ یانگ "تائیوان کی آزادی” کے فروغ کی سرگرمیوں کو فعال اور منظم طریقے سے منظم کررہے ہیں۔ انہوں نے جان بوجھ کر "تائیوان کی آزادی” اور "چین مخالف” نظریات کو فروغ دیا جس میں انہوں نے تائیوان کے نوجوانوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی۔
جزیرے سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر رابرٹ ہسنگ چھنگ تساؤ نے اکیڈمی کو خاطر خواہ مالی معاونت فراہم کی ہے اور مختلف ذرائع سے "چین مخالف اور آزادی حاصل کرنے” کے نقصان دہ نظریات پھیلا کر ملکی تقسیم کی سرگرمیوں کی تائید کی۔
چھن نے کہا کہ دونوں افراد نے کھلے عام ملک کو تقسیم کرنے اور اختلافات کو ہوا دینے کی کوششیں آگے بڑھائیں جس سے آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوئے اور آبنائے تائیوان میں لوگوں کے مشترکہ مفادات کے ساتھ ساتھ چینی قوم کے بنیادی مفادات کو بھی شدید نقصان پہنچا ۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker