علاقائیگلگت بلتستان

جی بی حکومت کو پہلے سے تالے لگے  تھے اب عدلیہ ، مقننہ کو بھی لگ گئے، امجد حسین

گلگت، قائد حزب اختلاف و صوبائی صدر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں حکومت پر پہلے سے تالے لگے ہوئے تھے اب عدلیہ اور مقننہ پر بھی تالے لگ گئے

حکومت نہیں چل رہی ہے وزیر اعلی اور وزرا استفی دیکر گلگت بلتستان کے لوگوں پر احسان کرے چائنہ بارڈر مسلسل دو سال سے بند ہے گلگت بلتستان میں معاشی سرگرمیاں معطل ہیں غربت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اب صاحب استطاعت لوگ بھی بھیک مانگنے پر محبور ہیں حکومت کہی بھی نظر نہیں آ رہی ہے 375 ارب روپے کا پیکج کشمیر آفئیر میں بند ہے وفاقی حکومت نے میگامنصبوں میں صوبائی حکومت کو اختیارات سے فارغ کردیا ہے جبکہ گلگت بلتستان میں بھی تعمیرات اور برقیات میں ترقیاتی سیکیموں پر ککر جم گیا ہے لوکل گورنمنٹ کی سیکیموں پر پچھلے ڈیڑھ سال سے کٹ لگ گئی ہے جبکہ محکمہ ایریگیشن کا بجٹ بھی ریلیز نہیں ہو سکا ہے حکومت کیا کرنے جا رہی ہے کسی کو کچھ نہیں پتا حکومت وہ کام کرتی ہے جسے عوام کا نقصان ہے گلگت بلتستان کے ساڑھے چودہ لاکھ لوگ اس وقت قسم پرسی کی ذندگی گزار رہے ہیں جبکہ 54 ہزاد ملازمین اور اپنے پروٹوکول کے لئے 47 ارب کا بجٹ مختص کر کے لگژری گاڑیوں سے اسلام آباد میں مزے کررہے ہیں حکومت عملا گلگت بلتستان میں نہیں بلکہ جی بی ہاوس اور بیرون ملک فرار ہوئی ہے گلگت بلتستان میں اس وقت سیکریٹریز بھی نظام سے نالاں ہیں حکومت فورا مستفی ہو کر عوام پر احسان کرے ورنہ گلگت بلتستان مسائلستان کا گڑھ بنے گا قائد حزب اختلاف نے مزید کہا حکومت نے خود فنانس بل لایا اب مسلسل فنانس بل کی خلاف ورزی کی جارہی ہے حکومت اب فنانس بل کی خلاف ورزی پر جیل جانے کے لئے تیار ہوجائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کی عدالتیں مسلسل دو ماہ سے بند ہیں حکومت وکلا سے مذاکرات کے لئے تیار نہیں لگتا ہے اب حکومت وکلا کے دھرنے کا انتظارکررہی ہے گلگت بلتستان کی تاریخ میں نالائق اور کٹ پتلی حکومت یہاں کے لوگوں پر مسلط کی گئی ہے جس کے بعد یہاں کی عوام کے بنیادی مسائل بڑھتے جا رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی محکمے میں عوامی مسائل حل نہیں ہو رہے ہیں نظام مکمل طور پر مفلوج ہے سیکریٹریز سے لیکر نیچے تک ملازمین بے اس نظام سے تنگ آ کر کام کرنے سے ہاتھ اٹھایا ہے اب یہی حکومت رہی تو نظام چلنا بہت مشکل ہوگا اور ہر طبقہ روڈ اپنے حقوق کے حصول کے لئے روڈ پر آئے گا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker