
بیجنگ : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں جرمن وزیر خارجہ یوہان واڈے فل کے ساتھ بات چیت کی۔منگل کے روزوانگ ای نے کہا کہ چین اور جرمنی کو بڑے ملکوں کی حیثیت سے بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے باہمی تعاون کے زیادہ پائیدار ماڈل اور دوطرفہ تعلقات کے زیادہ مستحکم پالیسی فریم ورک کو تشکیل دینا چاہیے۔ چین امید کرتا ہے کہ جرمنی چین کے بارے میں زیادہ غیر جانبدارانہ اور معقول رویہ اپنائے گا، چین-جرمنی شراکت داری کے بنیادی موقف پر قائم رہے گا، چین کی ترقی کو تعاون بڑھانے کا موقع اور باہمی فائدے کا محرک سجھے گا ،
چین اور جرمنی کی جامع سٹریٹجک شراکت داری کی مستحکم اور صحت مند ترقی کے لیے مشترکہ کوشش کرے گا۔وانگ ای نے کہا کہ جاپانی موجودہ رہنما کی تائیوان سے متعلق غلط باتیں سنگین اور نقصان دہ ہیں اور جرمنی کے برعکس، جاپان نے جنگ کے بعد کے 80 سالوں میں اب تک اپنی جارحانہ تاریخ پر مکمل طور پر غور نہیں کیا ہے۔ ایک چین کا اصول چین-جرمنی تعلقات کی اہم سیاسی بنیاد ہے اور اس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔ امید ہے کہ جرمنی چین کے جائز موقف کو سمجھے گا اور اس کی حمایت کرے گا، اور” تائیوان کی علیحدگی” کے کسی بھی قسم کے بیانات اور افعال کی سختی سے مخالفت کرے گا۔یوہان واڈے فل نے کہا کہ جرمنی اور چین کو باہمی اعتماد بڑھانے اور اچھے شراکت دار بننے کیلئے بات چیت اور تعاون کو مضبوط کرنا ہوگا ۔ جرمنی ایک چین پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے اور اس پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔دونوں فریقوں نے یوکرین بحران پر بھی خیالات کا تبادلہ کیا۔




