
بتیسویں اپیک اکنامک لیڈرز میٹنگ اس وقت جنوبی کوریا کے شہر گیونگ جو میں جاری ہے۔
متعدد بین الاقوامی شخصیات نے چائنا میڈیا گروپ کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی سیاسی منظرنامے میں اپیک اجلاس غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے، اور اس میں چین ایک کلیدی اور مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔ان کے مطابق، چین کے مشترکہ ترقی کے نظریے نے کئی ترقی پذیر ممالک کے لیے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔
ہنگری کے یوریشیائی ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر کا ماننا ہے "ہم دیکھ رہے ہیں کہ اپیک فریم ورک کے تحت زیادہ سے زیادہ ممالک، چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ ایسے انیشی ایٹوز میں شمولیت کے خواہاں ہیں، جو باہمی احترام، تعاون اور مشترکہ فائدے پر مبنی ہیں۔”
بیلاروس کے اسٹریٹجک ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ، اولیگ ماکاروف نے کہا کہ "آج کے دور میں چین عالمی ترقی کا محرک اور ایشیا بحرالکاہل خطے کا قائد بن چکا ہے۔ میری رائے میں چین کا کردار گہرے انداز میں تبدیل ہو رہا ہے۔ اب وہ صرف اقتصادی میدان ہی نہیں بلکہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی بتدریج رہنما کے طور پر ابھر رہا ہے۔”
بین الاقوامی ماہرین نے مزید کہا کہ وہ پُرامید ہیں کہ اپیک اجلاس باہمی روابط کے فروغ، کثیرالجہتی نظام کے استحکام اور علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے مزید مثبت نتائج فراہم کرے گا۔





