بین الاقوامیٹیکنالوجی

امارات اور پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کا معاہدہ

دبئی (آئی پی ایس) امارات اور پاکستان نے اپنی قومی قانون سازی کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور ماحولیاتی تحفظ کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے مفاہمت کی یاداشت( ایم او یو)پر دستخط کیے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات کی وزیرمريم بنت محمد المهيري اورپاکستانی وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم نے اقوام متحدہ کی 26 ویں موسمیاتی تبدیلی کانفرنس( سی اوپی 26) کے موقع پرمعاہدے پر دستخط کیے۔ دونوں ممالک ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی، قابل تجدید توانائی، سمارٹ زراعت، خشک سالی سے نمٹنے اورماحولیاتی تعلیم اور استعداد کو فروغ دینے میں تعاون کریں گے ۔ اس موقع پر المهيري نے کہاکہ امارات عالمی چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے تمام ممالک کے ساتھ تعاون کا خواہاں ہے اور کثیرالجہتی سفارت کاری اس کے مستقبل کے ایجنڈے کی اسٹریٹجک ترجیح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں تعلیم، صحت، توانائی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی،تحفظ خوراک اور ماحولیات جیسے کئی شعبوں میں دیرینہ تعاون موجود ہے۔ نئی مفاہمت سے ہمیں تخفیف اور موافقت کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور مل کر موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ پاکستانی وزیراعظم کےمعاون خصوصی امین اسلم نے کہاکہ ہمیں امارات کے ساتھ اپنے پہلے سے مضبوط دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے پر خوشی ہے۔ معاہدے کے ذریعے، ہم زمینی اور سمندری ماحول کے تحفظ کیلئے مشترکہ کوششوں کوفروغ دیتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں میں کمی کے اقدامات کو بڑھانے کی امید رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک نے مشترکہ طور پر نئے ماحولیاتی نظام کی بحالی کے اقدامات شروع کرنے اور موجودہ ماحولیاتی نظام کی بحالی کے اقدامات کو اس طرح سے وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے جس سے ماحولیاتی نظام کی بحالی پر اقوام متحدہ کی دہائی کے مقاصد کو فروغ ملے۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک سمارٹ زرعی طریقوں اور قابل تجدید توانائی کے وسائل کو اپنانے میں سہولت فراہم کریں گے، خشک سالی سے نمٹنے کے منصوبے تیار اور ماحولیاتی اور صحرائی سیاحت کو فروغ دیں گے، دونوں ممالک ماحولیاتی اور موسمیاتی ماہرین کے لیے تربیتی پروگرام کا انعقاد اور سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور بلیو کاربن کے اقدامات کوفروغ دیں گے۔ امارات اور پاکستان اپنے تعلیمی اداروں کے درمیان موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں معلومات کے تبادلوں کا آغاز بھی کریں گے،جدید آئیڈیاز اور تعلیمی اداروں کے منصوبوں کو عملی جامہ پہناننے میں تعاون اور مشترکہ ماحولیاتی تحقیق کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker