بین الاقوامی

اقوام متحدہ کی آب و ہوا کانفرنس COP27  تاریخی معاہدے کے ساتھ اختتام پذیر

 

گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری تک محدود کرنا ایک “سرخ لکیر” ہے، یو این سیکر ٹری جنرل

قا ہرہ:
آب و ہوا کی تبدیلی کے خطرے سے دوچار ممالک کی مدد کے لئے ایک طویل عرصے سے منتظر “نقصان کے ازالے ” کا فنڈ اتوار کو سی او پی 27 کے اختتام پر منظور کیا گیا۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک بیان میں کہا کہ میں اس فنڈ کے قائم کرنے اور آنے والے عرصے میں اسے عملی جامہ پہنانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں، کانفرنس نے انصاف کی طرف ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ فنڈ کافی تو نہیں ہوگا لیکن یہ اعتماد کی بحالی کے لیے ایک انتہائی ضروری اقدام ہے۔
گوتریس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری تک محدود کرنا ایک “سرخ لکیر” ہے جسے دنیا کو عبور نہیں کرنا چاہئے۔
COP27 میں چینی وفد کے سربراہ اور ماحولیات کی وزارت کے نائب وزیر ژاؤ ینگ من نے چینی میڈیا کو بتایا کہ سی او پی 27 نے موافقت ، مالیات اور “نقصان کے ازالے ” کے حوالے سے اچھی پیشرفت کی ہے ، یہ وہ معاملات ہیں جو ترقی پذیر ممالک کے لئے انتہائی تشویش کا باعث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس فنڈ کے قیام کے علاوہ، کانفرنس نے ایک عالمی موافقت فریم ورک قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
تاہم، اس سال کی کانفرنس میں ترقی یافتہ ممالک نے ترقی پذیر ممالک کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرنے جیسے مسائل کے بارے میں غیر فعال رویہ اپنایا ہے۔
ژاؤ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ترقی یافتہ ممالک پائیدار آب و ہوا کے مشترکہ مستقبل کی تعمیر کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker