اہم خبریںپاکستان

سی ڈی اے،پینے کے صاف پانی کیلئے مزید 20نئے واٹر فلٹریشن پلانٹس لگانے کا فیصلہ

 اسلام آباد(آئی پی ایس ) سی ڈی اے کی انتظامیہ اسلام آباد شہر میں پینے کے صاف پانی کے نظام کو مزید موثر بنانے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھا رہا ہے۔ اس سلسلے میں سی ڈی اے انتظامیہ کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں شعبہ واٹر سپلائی شہر کے مختلف مقامات پر مزید بیس نئے واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کرنے جارہا ہے۔ جس کے لئے ٹینڈرز اخبارات میں شائع کردئیے گئے ہیں اور رواں ماہ کے آخری ہفتے میں ان پر کام کا آغاز کردیا جائے گا جنکو تین ماہ کی قلیل مدت میں آپریشنل کردیا جائے گا۔مزیدبرآں شعبہ واٹر سپلائی کی جانب سے شہر میں پہلے سے موجود چالیس فلٹریشن پلانٹس کی اپ گریڈیشن کا کام بھی تیزی سے شروع کردیا گیا ہے جسکو جلد ہی مکمل کرلیا جائے گا جبکہ باقی فلٹریشن پلانٹس کی اپ گریڈیشن کا کام جلد شروع کردیا جائے گا۔علاوہ ازیں شہریوں کی سہولیات کے پیش نظر شہر کے تمام فلٹریشن پلانٹس پر شعبہ واٹر سپلائی کی جانب سے ہیلپ لائنز نمبر آویزاں کرنے کا سلسلہ بھی جلد شروع کردیا جائے گا تاکہ شہریوں کو کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اسی طرح شعبہ واٹر سپلائی کی جانب سے شہر کے تمام واٹر فلٹریشن پلانٹس اور ٹیوب ویلز پر متعلقہ عملے کی تعیناتی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے جو مختلف اوقات میں اپنے فرائض منصبی سر انجام دیں گے۔ جبکہ پانی کے معیار کو ٹیسٹ کرنے کے لئے سی ڈی اے لیبارٹری، ادارہ این آئی ایچ یا پی سی آر ڈبلیو کی خدمات بھی لی جائیں گی۔ علاوہ ازیں شہر میں پینے کے صاف پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لئے فلٹریشن پلانٹس کے ساتھ چھوٹی بورنگ اور ٹیوب ویلز کی تنصیب کا آغاز بھی جلد کردیا جائے گا اسی طرح ان تنصیبات پر جدید اور آٹومٹیک آلات بھی نصب کئے جائیں گے تاکہ چوبیس گھنٹے پینے کا صاف پانی شہریوں کو میسر ہوسکے۔ مزیدبرآں شعبہ واٹر سپلائی شہر میں پانی کی تنصیبات پر جدید آٹو میشن فلو میڑ بھی نصب کرنے جارہا ہے جو پانی کے ذخائر اور استعمال کو جانچنے میں مدد گار ثابت ہونگے۔ ان جدید آلات کو ایک سے دہ ماہ میں نصب کرلیا جائے گا۔اس موقع پر سی ڈی اے انتظامیہ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں پینے کے صاف پانی کی بلاتعطل فراہمی کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔ اس ضمن میں سی ڈی اے انتظامیہ نے بھی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانی کے استعمال میں احتیاط برتیں اور پانی کے ضیاع سے اجتناب کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ پانی شہریوں کے استعمال میں لایا جاسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker