اہم خبریںبلوچستانپاکستانتازہ ترین

بارشیں اور سیلاب: کراچی کا گوادر اور کوئٹہ سے رابطہ منقطع، ہلاکتیں230 ہوگئیں

 

کوئٹہ(آئی پی ایس)بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو ایک بار پھر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر مستونگ سلطان بگٹی کے مطابق لسبیلہ ڈسٹرکٹ میں پھر شدید بارشوں سے اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے جس کی وجہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک اور ذرائع آمدورفت کے لیے مکمل معطل ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے کراچی کے لیے سفر کرنے والے مسافر، کوچز، مال بردار ہیوی گاڑیاں اور دیگر چھوٹے بڑے گاڑیوں میں سفر کرنے والوں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر سفر کرنے سے مکمل گریز کریں تاکہ انہیں سفر کے دوران کوئی مشکلات پیش نہ آسکیں۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ مسلسل بارشوں سے قومی شاہراہ سفر کرنے کے قابل نہیں ہے لہٰذا ٹرانسپورٹرز اور عوم الناس کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر سفر کرنے سے گریز کریں۔اس کے علاوہ گوادر اور مکران کا بھی کراچی سے رابطہ منقطع ہوگیا،

 

دونوں شہروں کے درمیان عارضی راستہ بہہ گیا۔ضلع لسبیلہ کے دو مقامات پر نئے سیلابی ریلے پہنچ گئے، فورٹ منرو اور رکھنی میں بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔دوسری جانب آٹھویں روز بھی بلوچستان اورپنجاب کے درمیان ٹریفک معطل ہے، دھاناسر کے مقام پر بلوچستان خیبرپختونخوا شاہراہ بھی 8 روز سے بند ہے جہاں 2ہزار سے زائد مال بردار اور چھوٹی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔

 

دوسری جانب بلوچستان میں مون سون بارشوں سے مزید 5 افراد جاں بحق ہو گئے، طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال سے ہلاکتوں کی تعداد 230 ہو گئی، 26 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق زیادہ تر اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، کیچ، دکی، خضدار، کوہلو، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئی ہیں۔مختلف حادثات میں 98 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، 18 پلوں اور 710 کلو میٹر شاہراہوں کو نقصان پہنچا ہےپی ڈی ایم اے نے 24 گھنٹوں کے دوران کوئٹہ، جعفر آباد، نصیر آباد، زیارت، دکی اور صحبت پور میں 555 ٹینٹ، 650 فوڈ پیکٹس، 50 کمبل، 100 چٹائیاں اور 50 مچھر دانیاں تقسیم کی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker